157

سپریم کورٹ میں تعیناتی کے لیے نامزد پہلی پاکستانی خاتون جج سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا

اسلام آباد سپریم جو ڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس عائشہ ملک کی تعیناتی سے متعلق اتفاق نہ ہو سکا ۔تفصیل کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی زیر صدارت ہواجس میں لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کرنے پر غور کیا گیا۔اس موقع پر جسٹس عائشہ ملک کے نام پر اتفاق نہ ہو سکا، ان کی سپریم کورٹ میں تعیناتی سے متعلق چار حق میں اور چار مخالف ووٹ آئے جس کے بعد یہ معاملہ موخر ہو گیا ۔واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس عائشہ ملک 1966 میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے اپنی تعلیم پاکستان سمیت دیگر ملکوں بشمول فرانس، برطانیہ اور امریکہ میں حاصل کی۔قانون کی اعلیٰ تعلیم ایل ایل ایم امریکہ کے مشہور ترین ہارورڈ لا سکول سے حاصل کی۔بحیثیت وکیل وہ ہائی کورٹس، ڈسٹرکٹ کورٹس، بینکنگ کورٹس، سپیشل ٹریبیونلز اور آربٹریشن کورٹس میں بے شمار کیسز لڑتی رہی ہیں۔جسٹس عائشہ ملک مئی 2012 میں لاہور ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج مقرر کی گئی تھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں