82

جج بنیں توٹھیک ہے لیکن پارٹی بننا ہے تو نیچے آ جائیں؛ وکیل قتل کیس میں وکیل امان اللہ کنرانی اور سپریم کورٹ کے ججز میں تلخ جملوں کا تبادلہ

اسلام آباد(ڈیلی اردو نیوز نیٹ ورک)وکیل قتل کیس میں وکیل امان اللہ کنرانی اور سپریم کورٹ کے ججز میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہو گیا،دوران سماعت جسٹس مظاہر نقوی نے وکیل امان اللہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ سامنے آئیں ایف آئی آر پڑھیں؟امان اللہ کنرانی نے جواب دیا کہ مجھے سامنے نہ لائیں ورنہ مشکل ہوگا، بنچ کے رکن نے ڈوگر کیس میں ازخود نوٹس لے کر انتخابات کا حکم دیا،بنچ کے رکن رضوی صاحب کے خلاف بھی سندھ ہائیکورٹ میں کیس ہے ۔

بنچ کے رکن جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس حسن رضوی نے امان اللہ کنرانی پراظہار برہمی کیا، جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ الزامات نہ لگائیں، ثبوت لے کر آئیں ورنہ معافی مانگیں،امان اللہ کنرانی نے کہاکہ جج بنیں توٹھیک ہے لیکن پارٹی بننا ہے تو نیچے آ جائیں۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں وکیل قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،وکیل امان اللہ کنرانی نے کہا کہ جے آئی ٹی گرفتاری نہیں صرف تفتیش کیلئے چیئرمین کو طلب کرتی رہی وہ پیش نہیں ہوئے، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ اب تو چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں ہیں جے آئی ٹی تفتیش کر سکتی ہے۔

جسٹس مظاہر نقوی نے وکیل امان اللہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ سامنے آئیں ایف آئی آر پڑھیں؟امان اللہ کنرانی نے جواب دیا کہ مجھے سامنے نہ لائیں ورنہ مشکل ہوگا، بنچ کے رکن نے ڈوگر کیس میں ازخود نوٹس لے کر انتخابات کا حکم دیا،بنچ کے رکن رضوی صاحب کے خلاف بھی سندھ ہائیکورٹ میں کیس ہے ۔
بنچ کے رکن جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس حسن رضوی نے امان اللہ کنرانی پراظہار برہمی کیا، جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ الزامات نہ لگائیں، ثبوت لے کر آئیں ورنہ معافی مانگیں،امان اللہ کنرانی نے کہاکہ جج بنیں توٹھیک ہے لیکن پارٹی بننا ہے تو نیچے آ جائیں۔

جسٹس مظاہر نقوی نے امان اللہ کنرانی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو کیا ہدایات دے کر بھیجا گیا؟ ہم بے جان نہیں ہیں جھوٹے الزامات کا جواب دیں گے، جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہاکہ میں توہین عدالت کا نوٹس جاری کروں گا، وکیل امان اللہ کنرانی نے کہاکہ میں غلام نہیں ہوں، جسٹس مظاہر نقوی نے امان اللہ کنرانی سے استفسار کیا کہ کیا ہم غلام ہیں؟
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ پہلے آپ معافی مانگیں پھر سماعت آگے بڑھے گی، امان اللہ کنرانی نے کہاکہ میں ہاتھ جوڑ کر غیرمشروط معافی مانگتا ہوں۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہاکہ میں امان اللہ کنرانی کی معافی قبول کرتا ہوں،جسٹس مظاہر نقوی نے کہاکہ میں امان اللہ کنرانی کی معافی قبول نہیں کرتا ،جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ الزامات واپس لے کر تحریری معافی مانگیں تو معاف کرنے کو تیار ہوں،عزت سے وقت گزارا، الزامات واپس لے رہے ہیں تو معاف کر دیتا ہوں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں