125

بھارت سے آئی خاتون انجو نے اسلام قبول کرکے پاکستانی نوجوان نصر اللہ سے نکاح کرلیا

مالاکنڈ ڈویژن کے ڈی آئی جی ناصر محمود ستی نے انجو اور نصراللہ کے نکاح کی تصدیق کی اور بتایا کہ بھارتی خاتون نے اسلام قبول کرکےاپنا نام فاطمہ رکھ لیا ہے۔

ڈی آئی جی مالا کنڈ کے مطابق دونوں کا نکاح ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں ہوا جس کے بعد بھارتی خاتون کو پولیس کی نگرانی میں عدالت سےگھر منتقل کردیا گیا ہے۔

خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ اپنی مرضی سے دوست نصر اللہ کے پاس آئی ہوں، یہاں کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں اور علاقہ بہت خوبصورت ہے۔

دوسری جانب خاتون نے پہلی بار ویڈیو بیان بھی جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ’قانونی طریقے سے پاکستان آئی ہوں، یہاں خود کو محفوظ سمجھتی ہوں، میڈیا والے میرے بچوں اور رشتے داروں کو پریشان نہ کریں، جو بات کرنی ہے مجھ سے کریں، قانونی طریقے سے پلاننگ کے ساتھ پاکستان آئی ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جیسے پاکستان پہنچی تھی ویسے ہی واپس بھارت 2،3 دن میں جا رہی ہوں‘

بھارتی خاتون انجو نے عدالت میں اپنا بیان حلفی بھی جمع کرادیا ہے جس میں انجو کا کہنا ہے کہ میرا سابق نام انجوتھا اور میرا تعلق عیسائی مذہب سے تھا، میں نے خوشی اور اپنی مرضی سے دین اسلام قبول کیا ہے۔

بیان حلفی میں انجو نے مؤقف اختیار کرتے ہوئےبتایا ہے کہ کسی کی جانب سے زبردستی نہیں،میں نصراللہ کو پسند کرتی ہوں، نصراللہ کے لیے ہی بھارت سے پاکستان آئی ہوں، 10 تولہ سونا حق مہر رکھا گیا ہے، نصراللہ میرا شرعی اور قانونی شوہر ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں