500

عمران خان یا تحریک انصاف کے بغیر الیکشن غیر آئینی، غیر قانونی ہوگا: پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف نے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے پی ٹی آئی اور عمران خان کے بغیر منصفانہ انتخابات کے حوالے سے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
پی ٹی آئی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نگران وزیراعظم کا بیان آئین و جمہوریت اور ملکی مفادات کے حوالے سے ریاستی ڈھانچے میں پائی جانے والی عدم حساسیّت کا مظہر ہے۔
’تحریک انصاف پاکستان کی سب سے بڑی اور وفاقی سطح پر عوام کی واحد نمائندہ سیاسی جماعت ہے۔ مقبولیت کے تمام معیارات کے مطابق عمران خان بلاشرکتِ غیرے ملک کے مقبول ترین سیاسی قائد ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ نگران وزیراعظم کو معلوم ہونا چاہئے کہ عمران خان یا تحریک انصاف کی شمولیت کے بغیر کروایا گیا کوئی بھی الیکشن غیرآئینی، غیرقانونی اور غیراخلاقی ہوگا جسے عوام ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
خیال رہے اتوار کو امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران جب وزیراعظم کاکڑ سے پوچھا گیا کہ اگر عدالت عمران خان کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ان کی سزا کو کالعدم قرار دے تو کیا ان کو اس پر اعتراض ہوگا؟ تو ان کا کہنا تھا کہ وہ عدلیہ کے فیصلوں میں مداخلت نہیں کریں گے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کو ’سیاسی مقاصد کے لیے آلہ کار کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔‘

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ منصفانہ انتخابات عمران خان یا ان کی پارٹی کے ان سینکڑوں کارکنوں کے بغیر ہو سکتے ہیں جنہیں جیل میں ڈال دیا گیا ہے کیونکہ وہ توڑ پھوڑ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ عمران خان کی پارٹی کے ہزاروں لوگ جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھے، ’سیاسی عمل اور انتخابات میں حصہ لیں گے۔‘
ترجمان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ غیرمعمولی عوامی تائید کی حامل سیاسی قیادت اور جماعتوں کو مصنوعی، غیرجمہوری اور غیرآئینی طریقوں سے انتخاب سے باہر کرنے کے نتائج ہمیشہ تباہ کن ہوا کرتے ہیں۔
’دستور، قانون، جمہوریت اور اخلاق نگران وزیراعظم کو سیاست و انتخاب پر اثرا انداز ہونے کے کسی غیرفطری، غیرجمہوری اور غیرآئینی منصوبے کا حصہ بننے کی ہرگز اجازت نہیں دیتے۔‘
ترجمان نے مزید کہا کہ انوارالحق کاکڑ اپنے بیان کی فوری وضاحت کریں اور بطور نگران وزیراعظم اپنی حکومت کو جمع تفریق کے شرانگیز منصوبوں سے مکمل الگ کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں