51

بابر کی دوستی کا فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوا: عثمان قادر


(ڈیلی اردو نیوز نیٹ ورک)
قومی کرکٹ ٹیم کے لیگ اسپنر عثمان قادر کا کہنا ہے کہ کپتان بابر اعظم سے دوستی کا فائدہ کم نقصان زیادہ ہوا ہے۔

نجی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں عثمان قادر نے ٹیم میں شامل نہ ہونے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی کھلاڑی ہر میچ میں بہترین پرفارم نہیں کرسکتا، اگر بیٹر ہے تو وہ ہر میچ میں سنچری نہیں مار سکتا، اسی طرح اگر بولر ہے تو ہر میچ میں 5 سے 6 وکٹیں نہیں لے سکتا، کوئی بھی ایسا کھلاڑی نہیں ہوسکتا جو ہر میچ میں سنچری کرے یا ہر میچ میں5 وکٹیں لے، یہ معجزہ ہی ہوسکتا ہے۔

ٹیم سے باہر ہونے کے سوال پر عثمان قادر کا کہنا تھا کہ ٹیم کو مس کرنے والی بات نہیں ہے کیوں کہ مجھے وہ موقع ملا ہی نہیں جو شاداب خان کو اور اسامہ میر کو دیا گیا، مجھے بھی اگر ایسے موقع ملتے تو شاید آج میں بھی ٹیم کے ساتھ ہوتا لیکن میں آج بھی پر امید ہوں ۔

بابر سے دوستی کے سوال پر کرکٹر نے کہا کہ بابر اور میری دوستی آج کی نہیں ہے، یہ انڈر 15 کے ٹرائل سے ہے، میں نے بابر کی کپتانی میں ٹیم کو جوائن کیا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بابر مجھے ٹیم میں لے کر آئے ہیں مجھے ٹیم میں مصباح الحق لے کر آئے تھے کیوں کہ جب میں ٹیم میں آیا تو بابر کو کپتان بنایا گیا تھا اور کسی بھی کپتان کو پہلی مرتبہ اپنی مرضی کی ٹیم نہیں دی جاتی۔

لیگ اسپنر کا مزید کہنا تھا کہ بابر مجھے ٹیم میں لے کر نہیں آیا کیوں کہ یہ بابر کی ٹیم نہیں پاکستان کی ٹیم ہے، اگر میری اور بابر کی دوستی میری ٹیم میں شمولیت کا باعث بنتی تو میں ٹیم سے باہر نہیں ہوتا ، مجھے بابر کی دوستی سے فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوا ہے، گراؤنڈ میں بھی مجھ پر اور بابر پر دونوں پر پریشر رہتا ہے اور مجھ سے زیادہ قریب بابر کے امام ہے لیکن اس کی پرفارمنس کے باوجود لوگ ان پر تنقید کرتے ہیں۔

ٹیم سے ڈراپ کیوں کیا، یہ وہی بتا سکتے ہیں جنہوں نے فیصلہ کیا : عثمان قادر
فیلڈ میں یہی کوشش ہوتی ہے کہ والد کا نام خراب نہ ہونے دوں: عثمان قادر

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں