کیف: یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کی محنت رنگ لے آئی اور بالآخر روس کے خلاف جنگ میں انھیں ایف-16 لڑاکا طیارے فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی گئی جس پر روس نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر زیلنسکی جنگ کے آغاز سے ہی یورپی ممالک سے روس کے خلاف محاذ میں فتح کے لیے ایف-16 طیارے اور طیارہ شکن فضائی دفاعی سسٹم کی فراہمی کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔
امریکا اور برطانیہ کے صدور سے ملاقاتوں، یورپی یونین سے خطاب اور عالمی قوتوں کے مختلف فورمز میں مطالبے کو دہرانے کے باوجود طویل خاموشی یوکرین کا منہ چڑا رہی تھی۔
تاہم اب ڈنمارک اور ہالینڈ نے یوکرین کو ایف 16 جنگی طیارے فراہم کرنے کا اعلان کرکے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے شکوؤں کو دور کردیا۔
ڈنمارک مجموعی طور پر یوکرین کو 19 طیارے مہیّا کرے گا۔ نیدرلینڈز کے پاس 42 ایف 16 طیارے موجود ہیں لیکن ابھی واضح نہیں کہ کتنے طیارے بھیجے گا۔
غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ آئندہ برس کے آغاز پر یوکرین کو ایف-16 کے چھ طیارے دیے جائیں گے جب کہ دیگر طیارے بھی فراہم کیے جائیں گے تاہم یہ طیارے صرف یوکرین اپنی سرزمین میں استعمال کرسکے گا۔
یوکرین کے صدر نے کہا کہ ایف-16 طیاروں سے خطے میں طاقت کی سیاست میں توازن قائم ہوگا اور ہمیں اپنے دفاع کا بھرپور موقع ہاتھ آئے گا۔ یہ یوکرینی فوج کے عزم و ہمت میں بڑھاوے کا باعث بھی بنے گا۔
دوسری جانب نے روس نے دھمکی آمیز رویہ اختیار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ڈنمارک اور نیدرلینڈز کی جانب سے یوکرین کو ایف 16 لڑاکا طیاروں کی فراہمی سے جنگ میں مزید شدت آئے گی۔
روسی سفیر نے مزید کہا کہ ایف-16 طیاروں کی فراہمی سے جنگ طول پکڑ جائے گی اور اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
یوکرین کی فضائیہ کےدرجنوں پائلٹوں کو ایف-16 طیارے اُڑانے کی تربیت دی جائے گی تاہم وہ اس موسم خزاں یا موسم سرما تک ہی ایف-16 لڑاکا جیٹ استعمال کرنے کے قابل ہو جائے گا۔