(ڈیلی اردو نیوز نیٹ ورک)
پنجاب میں اسموگ کے تدارک کے لیے لاک ڈاؤن اور ناکہ بندی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں پنجاب حکومت کا کل مکمل شٹر ڈاؤن کرنے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بدھ کے روز مارکیٹیں، اسکول، کالجز اور فیکٹریاں بند کرنے کا امکان ہے، سرکاری دفاتر میں کل آدھے ملازمین کام کریں گے۔
ہفتے اور اتوار کو کورونا لاک ڈاؤن کی طرح شہر میں ناکے لگانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسموگ میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ لاہور میں غیر معمولی ٹریفک ہے، فیکٹریوں کا دھواں اسموگ میں صرف 7 فیصد اضافے کا موجب بنتا ہے، پنجاب میں پیر، منگل اور بدھ کو سب سے زیادہ اسموگ ہوتا ہے۔
دوسری جانب کمشنر لاہور محمد علی اور سی سی پی او بلال صدیق نے تاجروں سے ملاقات کی۔
لاہور ڈویژن میں 2 ماہ تک ہر بدھ کو ورک فرام ہوم ہو گا: کمشنر
کمشنر لاہور نے کہا ہے کہ لاہور ڈویژن میں 2 ماہ تک ہر بدھ کو ورک فرام ہوم ہو گا، تاجروں نے انسداد اسموگ کے لیے بدھ کی چھٹی کی حمایت کی ہے۔
تاجروں نے لاہور انتظامیہ کو انسداد اسموگ کے لیے اپنی تجاویز سے آگاہ کیا ہے۔
محمد علی رندھاوا نے کہا کہ مارکیٹس سے تجاوزات کے خاتمے کے لیے آپریشن کریں گے، تاجروں کو اعتماد میں لے کر فیصلے ہوں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ بغیر کور ٹرالی، زیرِ تعمیر ایریا میں پانی کا چھڑکاؤ نہ کرنے پر سخت کارروائی ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ جگہ مہیا کرے گی، ٹریڈرز ایسوسی ایشن اپنے نام کے درخت لگا کر شجرکاری شروع کریں، ڈیٹا کے مطابق اکتوبر اور نومبر میں اسموگ شدید ہونے کا خدشہ ہے۔