193

نیب نے اب تک بدعنوان عناصر سے کتنے ارب کی ریکوری کی ہے ؟ جسٹس جاوید اقبال نے ساری تفصیلات بتا دیں

اسلام آباد قومی احتساب بیورو(نیب) کےچیئرمین جسٹس(ر)جاوید اقبال نےکہاہے کہ انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی کامیاب رہی ہے جس کے باعث نیب نے بدعنوان عناصر سے539 ارب روپے ریکور کئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈکوارٹر میں نیب کی مجموعی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس کے دوران بتایا گیاکہ نیب کو اپنے قیام سے اب تک 5 لاکھ ایک ہزار 723 شکایات وصول ہوئی ہیں،ان میں سے4 لاکھ 91 ہزار 358 شکایات نمٹا دی گئی ہیں، نیب نے 16 ہزار 188 شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی، 15 ہزار 391 شکایات کی تصدیق کا عمل مکمل کیا گیا، نیب نے 10 ہزار297 انکوائریوں کی منظوری دی جن میں سے 9 ہزار260 انکوائریاں مکمل کی گئیں،نیب نے 4 ہزار693انویسٹی گیشنز کی منظوری دی جس میں سے 4 ہزار353 مکمل کی گئیں،نیب نے اس عرصہ کے دوران بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر819.645 ارب روپے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو ریکارڈ کامیابی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب نے مختلف احتساب عدالتوں میں 3 ہزار760بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے ہیں جن میں سے2482 ریفرنسز کے فیصلے احتساب عدالتوں نے سنائے ہیں ، اس وقت مختلف احتساب عدالتوں میں 1278 ریفرنسز زیر سماعت ہیں جن کی مالیت 1335.019 ارب روپے بنتی ہے۔چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے، نیب کو سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین منتخب کیا گیا، نیب بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے، نیب نے پاکستان میں سی پیک منصوبوں کی نگرانی کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں، نیب نے سینئر سپر وائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے جس کا مقصد ٹھوس شواہد اور گواہوں کے بیانات کی بنیاد پر انکوائری اور انویسٹی گیشن کے معیار میں بہتری لانا ہے، نیب نے جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے جس میں ڈیجیٹل فورنزک ، سوالیہ دستاویزات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ کی سہولت موجود ہے، اس اقدام سے نیب کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، نیب نے نوجوانوں کو اوائل عمری میں بدعنوانی کے برے اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں،نیب نے مختلف یونیورسٹیوں اور کالجوں میں کردار سازی کی 50ہزار سے زائد انجمنیں قائم کی ہیں، نیب نے متعلقہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مشاورت سے بدعنوانی کی روک تھام اور خامیوں کی نشاندہی کیلئے پریوینشن کمیٹیاں قائم کی ہیں، گیلانی اینڈ گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں،معتبر قومی و بین الاقوامی اداروں ، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان ، عالمی اقتصادی فورم، گلوبل پیس کینیڈا، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی کوششوں کو سراہا ہے،نیب نے اپنے تمام علاقائی بیوروز اور نیب ہیڈکوارٹرز کی کارکردگی میں مزید بہتری کیلئے جامع معیاری مقداری نظام وضع کیا ہے۔ نیب ہیڈکوارٹرز اور علاقائی بیوروز کی مقررہ معیار کی بنیاد پر سالانہ اور وسط مدتی کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے ، یہ طریقہ کار کامیاب رہا ہے اور نیب کی کارکردگی میں ہے نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں