17

“مجرم جیل جاتے ہیں لیکن ہوتاکچھ نہیں، انصاف میں تاخیر کا مطلب نا انصافی ہے،”ماہرہ خان


(ڈیلی اردو نیوز نیٹ ورک)
لاہورپاکستانی معروف اداکارہ ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ” جب لڑکیوں پر بدترین تشدد یا ذیادتی کے واقعات پیش آتے ہیں تو مجرم جیل جاتے ہیں لیکن کچھ نہیں ہوتا۔”

تفصیلات کے مطابق سسٹین ایبل سوشل ڈیولپمنٹ آرگنازیشن کی جانب سے چالڈ ٹریفکنگ اور چائلڈ لیبر کے موضوع پر پریس کانفرس کا انعقاد کیا گیا جہاں معروف اداکارہ ماہرہ خان نے گفتگو میں کہا کہ ایسی بہت سی نوجوان لڑکیاں تھیں جن کے ساتھ یہ گھناؤنا سلوک ہوا اور یہ صاف ظاہر ہے کہ اگر آج ہم نے موقف اختیار نہیں کیا اور ان مجرموں کو سخت سے سخت سزا نہ دی تو مستقبل میں ان گنت دیگر نوجوان لڑکیاں بھی ایسے ہی انجام سے دوچار ہوں گی۔

ماہرہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئی واقعہ ہوتا ہے مجرم جیل میں چلے جاتے ہیں۔ ہم خاموش ہوجاتے ہیں اور کچھ نہیں ہوتا۔ جب ایک لڑکی سے زیادتی ہوئی، بدترین تشدد ہوا اس کے دانت تک توڑ دئیے گئے تو اس پر ایک بار بات کرنے کے بعد کیوں خاموشی ہوجاتی ہے۔اداکارہ نے مزید کہا کہ ہم ہر روز اس واقعہ سے متعلق ٹوئٹ کروں گی۔ میں صرف یہ چاہتی ہوں کہ میڈیا اس بارے میں بات کرنا ختم نہ کرے۔ اس واقعے کی مسلسل کوریج کی جائے۔

ماہرہ خان نے کہا کہ جب قانون بنانے والوں کے گھر میں ایسے واقعات ہوں گے تو ہم کس سے قانون کے بارے میں بات کریں گے۔ انصاف میں تاخیر کا مطلب نا انصافی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں بچوں کو محفوظ کرنے کے بجائے انہیں بااختیار بنانے کی ضرورت ہے، انہیں تعلیم دینے اور ہنر سکھانے کی ضرورت ہے کہ تاکہ وہ کسی خود کمائیں بجائے اسکے کہ وہ کسی شیطان نما شخص کے گھر کام کریں ۔

ماہرہ خان کا مطالبہ تھا کہ فاطمہ اور رضوانہ کے معاملے مزید رپورٹنگ ہونے کی ضرورت ہے جب بھی کوئی واقعہ ہوتا تو اس کی خبریں چلتی ہیں لیکن پھر مجرم جیل میں چلے جاتے ہیں اور ہم چپ ہوجاتے ہیں لیکن ہوتا کچھ نہیں ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں