86

سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا

اسلام آباد(ڈیلی اردو نیوز نیٹ ورک) سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا گیا۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے 87صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا،3رکنی بنچ نے متفقہ طور پر 51صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا، جسٹس منیب اختر نے 30صفحات پر مشتمل اضافی نوٹ تحریر کیا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ آئینی عدالتوں کا فرض ہے کہ وہ آئین کا تحفظ اور دفاع کریں،عدالتوں کو آئین کی حکمرانی قائم کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قانون آئین کے مطابق ہے یا نہیں؟ عدالتی اختیار احتیاط سے کرنا پڑتا ہے،ریویوآف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ آئین سے متصادم ہے، سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کالعدم قرار دیاجاتا ہے،سپریم کورٹ ریویو ایکٹ پارلیمان کا قانون سازی کے اختیار سے تجاوز ہے۔
سپریم کورٹ نے کہاہے کہ سپریم کورٹ ریویو ایکٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ،پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار سے متعلق قانون سازی نہیں کر سکتی، طے شدہ اصول ہے کہ سادہ قانون آئین میں تبدیلی یا اضافہ نہیں کرسکتا،نظرثانی کے دائرہ کار پر سپریم کورٹ کے فیصلوں میں کوئی ابہام نہیں، آرٹیکل 188اور اس پر عدالتی فصلوں کی پابندی سب پر لازم ہے۔

عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیاہے کہ پارلیمان کو علم ہے کہ اپیل اور نظرثانی دو الگ الگ چیزیں ہیں،ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کو آئین سے ہم آہنگ دیکھنے کی پوری کوشش کی گئی، بھرپور کوشش کے باوجود عدالت نے ریویو آف ججمنٹ ایکٹ کو آئین سے متصادم پایا،

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں