اسلام آباد(ڈیلی اردو نیوز نیٹ ورک) جج کی اہلیہ کے گھریلو ملازمہ پر تشدد کے مقدمے میں پولیس نے اقدام قتل سمیت مزید دفعات بھی شامل کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ کے 14 سالہ گھریلو ملازمہ پر تشدد کے واقعے کے بعد متاثرہ بچی کی میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مقدمے کی دفعات میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: سول جج کی اہلیہ کا ملازمہ پر تشدد؛ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی
تھانہ ہمک میں درج مقدمے میں اقدام قتل کی دفعہ بھی شامل کردی گئی ہے جب کہ جسم کے بیشتر اعضا کی ہڈیوں کو توڑنے کی دفعات بھی مقدمے میں شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: رضوانہ پر تشدد کرنے والوں کو ضمانت ملنا لمحہ فکریہ ہے، مریم اورنگزیب
واضح رہے کہ 14 سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ کو سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ ملزمہ نےیکم اگست تک لاہور ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت بھی حاصل کر رکھی ہے جب کہ وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ بچی کو انصاف کی فراہمی کے احکامات بھی جاری کر رکھے ہیں۔