50

بنگلادیش کیخلاف کوہلی کی سنچری، امپائر نے کیوں وائیڈ بال نہ دی؟ قوانین کیا کہتے ہیں؟


(ڈیلی اردو نیوز نیٹ ورک)
گزشتہ روز بنگلا دیش کے خلاف بھارت کے میچ میں امپائرنگ پر انگلیاں اٹھنے لگیں۔

ورلڈکپ کے 17 ویں میچ کے 42 ویں اوور میں 97 رنز پر کھیلنے والے کوہلی کو سنچری مکمل کرنے کیلئے صرف 3 رنز درکار تھے لیکن بھارت فتح سے صرف 2 رنز دور تھا ایسے میں بنگلادیشی بولر نسیم احمد نے اپنے اوور کی پہلی گیند کرائی جسے بظاہر وائیڈ سمجھاگیا لیکن امپائر نے اس گیند کو وائیڈ قرار نہیں دیا تھا۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ امپائر نے وائیڈ بال نہ دے کر ویرات کوہلی کی سنچری پوری کروائی لیکن کیا واقعی ایسا تھا؟ کیا امپائر رچرڈ کیٹلبرو کے وائیڈ نہ دینے کے فیصلے سے ویرات کوہلی کو اپنی سنچری مکمل کرنے کا موقع ملا؟

اس حوالے سے قوانین کیا کہتے ہیں؟
آئی سی سی نے 2022 میں وائیڈ بال کے قوانین میں تبدیلی کی تھی، نیا قانون بولرز کو فائدہ پہنچانے کیلئے متعار ف کرایاگیا تھا۔

ایم سی سی لاز آف کرکٹ کی شق 22.1.1 کےمطابق وائیڈبال سے متعلق فیصلہ امپائر کی ججمنٹ پر تھا ، مارچ 2022 میں اس قانون میں معمولی تبدیلی کرکے شق 22.1.2 متعارف کرائی گئی۔

وائیڈبال قانون کی شق 22.1.2 کے تحت امپائر وائیڈ کا فیصلہ بیٹر کی پوزیشن کے لحاظ سے کرے گا، نئے قانون میں بتایا گیا کہ جہاں بیٹر کھڑا ہوگا اسی پوزیشن سے وائیڈبال کا تعین ہوگا۔

بنگلادیش کے خلاف میچ کے آخری اوور میں کوہلی لیگ سائیڈ پر کھڑے تھے مگر گیندکے وقت انہوں نے پوزیشن تبدیل کی لہٰذا آئی سی سی کے نئے قانون کے مطابق امپائر کاوائیڈ نہ دینے کا فیصلہ ٹھیک تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں