(ڈیلی اردو نیوز نیٹ ورک)
برطانیہ میں ایک سال سے زائد عرصے بعد آخرکار شرح سود میں اضافے کا سلسلہ تھم گیا ہے۔
بینک آف انگلینڈ کی نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں تبدیلی نہ کرتے ہوئے اسے 5.25 فیصد پر برقرار رکھا گیا ہے۔
اس سے قبل بینک آف انگلینڈ کی جانب سے مسلسل 14 بار شرح سود میں اضافہ کیا گیا تھا۔
اس بار بھی توقع تھی کہ شرح سود میں اضافہ ہوگا مگر بینک آف انگلینڈ کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی رائے شماری میں 5 اراکین نے شرح سود کو برقرار رکھنے کے لیے ووٹ دیا جبکہ 4 نے شرح سود کو 5.50 تک بڑھانے کے لیے ووٹ دیا۔
خیال رہے کہ بینک آف انگلینڈ نے نومبر 2021 میں شرح سود میں پہلا اضافہ کیا تھا اور اس کے بعد اگست 2023 تک مجموعی طور پر 14 بار شرح سود کو بڑھایا گیا۔
برطانیہ میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کے باعث شرح سود کو مسلسل بڑھایا جا رہا تھا مگر اب مہنگائی کی شرح گھٹ کر 6.7 فیصد پر پہنچ گئی ہے، جو فروری 2022 کے بعد سب سے کم ہے۔
بینک آف انگلینڈ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق حالیہ مہینوں میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے اور ہمارے خیال میں یہ سلسلہ برقرار رہے گا، مگر ہم ابھی مطمئن نہیں ہوسکتے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہمیں مہنگائی کو معمول پر لانے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے ضروری فیصلے کیے جائیں گے۔
بینک آف انگلینڈ کی جانب سے پیشگوئی کی گئی کہ رواں سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران برطانوی معیشت کی شرح نمو 0.1 فیصد رہے گی۔
بینک کو توقع ہے کہ مہنگائی کی شرح کو 2 فیصد تک لانے کا ہدف 2025 کی دوسری سہ ماہی تک حاصل کرلیا جائے گا۔
خیال رہے کہ برطانیہ کے ساتھ ساتھ حالیہ مہینوں میں امریکا اور یورپی یونین کی جانب سے بھی مہنگائی کی روک تھام کے لیے شرح سود میں مسلسل اضافہ کیا گیا ہے۔