آپ کا کیس الیکشن کمیشن میں چل رہا ہے پہلے اسی فورم کو استعمال کریں،غیر ضروری طور پر عدالتوں کو سیاسی معاملات میں لانا ٹھیک نہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس
اسلام آباد نومنتخب سینیٹر یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کے خلاف تحریک انصاف کے رکن قومی علی نواز اعوان کی درخواست پر سماعت کی۔جسٹس اطہر من اللہ نے دلائل سننے کے بعد یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ میں کامیابی کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔عدالت نے درخواست گزار کو کہا کہ آپ کا کیس الیکشن کمیشن میں چل رہا ہے پہلے اسی فورم کو استعمال کریں۔اس موقع پر یہ رٹ قابل سماعت نہیں۔غیر ضروری طور پر عدالتوں کو سیاسی معاملات میں لانا ٹھیک نہیں۔گذشتہ روز پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان نے وکیل عامر عزیز انصاری کے ذریعے نو منتخب سینیٹر سید یوسف رضا گیلانی کی سینٹ میں کامیابی غیر آئینی قرار دینے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کو نااہل کرنے کی بھی درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سینٹ انتخابات سے دو روز قبل علی حیدر گیلانی کی ویڈیو منظر عام پر آئی۔ علی حیدر گیلانی غیر قانونی طور پر ہارس ٹریڈنگ کرتے ہوئے پائے گئے۔ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے شفاف الیکشن کرانا اسی کی آئینی ذمہ داری ہے۔علی حیدر گیلانی نے دو مارچ کو پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی ایم این اے سے ملاقات کا اعتراف کیا۔ مریم نواز نے پارٹی ٹکٹ کی آفر سے اثر انداز ہونے کا اعتراف کیا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن سے پوچھا جائے یوسف رضا گیلانی کے کاغذات نامزدگی کس قانون کے تحت منظور کئی یوسف رضا گیلانی کا سینٹ الیکشن لڑنا غیر قانونی اور غیر آئینی قرار دیا جائے۔ یوسف رضا گیلانی کے نوٹیفیکیشن کو معطل یا جاری ہونے سے روکا جائے۔ یوسف رضا گیلانی اور علی حیدر گیلانی کیخلاف الیکشن قوانین کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے۔ علی حیدر گیلانی کو بھی بطور رکن پنجاب اسمبلی نااہل قرار دیا جائے۔
247