لندن وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مینار پاکستان واقعے سے تکلیف ہوئی، کبھی نہیں سوچا تھا پاکستان میں ایسا واقعہ ہوسکتا ہے، یہاں مغرب سے زیادہ عورتوں کی عزت کی جاتی ہے، جو حرکتیں ہورہی ہیں یہ ہمارے کلچر اور دین کا حصہ نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ موبائل کے غلط استعمال کی وجہ سے جنسی جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے،یہ جو تباہی دیکھ رہے ہیں بچوں کی تربیت نہ ہونے کی وجہ سے ہے، جنسی جرائم بڑھتے جارہے ہیں، والدین بچوں کی تربیت کریں۔لاہور میں ایجوکیشن کنونشن کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے خواتین کے تحفظ کے لیے فوری اور سخت اقدامات کی ہدایت کی اور کہا لاہور واقعات کے ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کرکے سخت سزا یقینی بنائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کےساتھ ہمیں اپنے بچوں کوتربیت دینے کی بھی ضرورت ہے، بچوں کی تربیت کا ایک ہی طریقہ ہے کہ انہیں سیرت نبی ﷺپڑھائیں۔عمران خان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ساتھ سیرت النبی ﷺکو بھی سکولوں میں لازمی طور پرنافذ کرنا ہے۔ تباہی کی بہت بڑی وجہ ہمارے بچوں کی تربیت نہ ہونا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بدقسمتی سے تعلیم پر کسی نے زور دیا ہی نہیں۔ ماضی کی حکومتوں نے آنےوالی نسلوں کا نہیں سوچا۔ان کاکہنا تھا کہ یکساں نصاب ماضی میں ہوناچاہیے تھا لیکن نہیں کیا گیا، انگریزوں نے ایک خاص کلاس بنانے کے لیے مختلف نظام تعلیم رائج کیے۔عمران خان نے کہا میں ایچی سن کالج سے پڑھا ہوں، جب میں ملک سے باہرگیا تومجھے محسوس ہوا کہ مجھے اپنے کلچراور دین سے دورکیا گیا ہے،جن قوموں نے ترقی کی ہے وہاں یکساں نظام تعلیم ہے، ایک چھوٹی سی کلاس کے لیے انگلش میڈیم ہے باقی لوگوں کے لیے اردومیڈیم ہے، انگلش میڈیم سسٹم ذہنی غلامی لایا، آج پیسہ بنانا ہے تو انگلش میڈیم سکول بنالیں، آرام سے پیسہ بنائیں گے،انگریزوں کا سسٹم تبدیل کرنے کی بجائے ہم نے انہیں مزید بڑھایا، ہمیں انگیر کا طبقاتی نظام تیزی سے ختم کرنا ہوگا۔ ہمیں آنے والی آئندہ نسلوں کیلئے سوچنا چاہیے۔
192