49

انڈونیشیا: فضائی آلودگی کم کرنے کیلئے بیوروکریٹس نے گھر سے کام شروع کردیا


(ڈیلی اردو نیوز نیٹ ورک)
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا میں فضائی آلودگی کم کرنے کیلئے آدھے بیوروکریٹس نے گھر سے کام (ورک فرام ہوم) شروع کر دیا ہے۔

جکارتا میں فضائی معیار حالیہ ہفتوں میں خطرناک حد تک کم ہوا ہے، 9 اگست کو فضائی معیار جانچنے والی سوئس کمپنی نے جکارتا کو دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا تھا۔

گھر سے کام کا فیصلہ کرنے والے بیوروکریٹس کا کہنا ہے کہ اس سے سڑکوں پر ٹریفک کم ہوگا اور گاڑیوں کے دھوئیں سے متاثر ہونے والی فضائی آلودگی کی صورتحال میں کچھ بہتری آئے گی۔

انڈونیشیا کے صدر ودودو نے 14 اگست کو اس معاملے پر ہنگامی کابینہ اجلاس طلب کیا جس میں بگڑتی فضائی آلودگی کے تدارک کیلئے دارالحکومت میں موجود ملازمت پیشہ افراد سے اپیل کی گئی کہ بڑھتے ٹریفک کو روکنے کیلئے گھر سے کام کریں۔

صدر ودودو کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم تمام دفاتر میں ہائبرڈ ورک سسٹم کی حمایت کریں گے۔

جکارتا کی شہری حکومت کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے کے تحت سول سروس کے آدھے افسران رواں ہفتے سے گھر سے کام کریں گے۔

ستمبر سے اکتوبر تک اس تعداد کو 75 فیصد تک بڑھایا جائے گا۔

یہ پالیسی سرکاری دفاتر کیلئے ہے لیکن اسپتال، فائر اینڈ ریسکیو سروسز یا پبلک ٹرانسپورٹ کے افسران اور ملازمین کو گھر سے کام کی اجازت نہیں دی گئی۔

انڈونیشیا میں ستمبر کے دوران آسیان سمٹ کا انعقاد ہونا ہے جس میں جنوبی ایشیا کے 10 ممالک کے وفود شرکت کریں گے۔

آسیان سمٹ کے مقامات کے قریب موجود اسکولز میں بھی ستمبر سے آن لائن کلاسز شروع کر دی جائیں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں