واشنگٹن امریکہ کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک ملی نے اعتراف کیا ہے کہ امریکہ کو افغانستان میں 20 سالہ جنگ میں شکست ہوئی۔سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں سماعت کے دوران جنرل مارک ملی نے کہا کہ یہ ہم سب پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ کابل پر طالبان قبضہ کرچکے ہیں اور افغانستان میں جنگ ہماری خواہشات کے مطابق ختم نہیں ہوئی۔ یہ ہماری سٹریٹجک ناکامی تھی۔ یہ جنگ ہم نے 20 دن یا 20 مہینوں میں نہیں ہاری۔ اس کا ایک پورا پس منظر ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ایسی صورتحال بن جائے کہ آپ جنگ ہار چکے ہیں، اگر یہ کہا جائے کہ ہم نے القاعدہ کے حملوں سے امریکہ کو محفوظ کرلیا ہے تو ٹھیک ہے لیکن افغانستان کو جیسا ہم چاہتے تھے وہ اس سے بہت مختلف ہے۔ جب اس طرح کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو اس کے پیچھے بہت سے عوامل کار فرما ہوتے ہیں۔ ہمیں اس کا حل نکالنا ہوگا ، ہمارے لیے اس میں سیکھنے کیلئے بہت سے سبق ہیں۔جنرل مارک ملی نے افغانستان میں امریکہ کی شکست کے بہت سے عوامل بیان کیے اور سنہ 2001 میں تورا بورا پر بمباری کے دوران اسامہ بن لادن کو پکڑنے کا موقع ضائع ہونے کو بھی امریکی شکست کی وجہ بتایا۔انہوں نے کہا کہ 2003 میں عراق پر حملے کی وجہ سے امریکی فوج کو افغانستان سے دور منتقل کرنا پڑا ۔ اس کے علاوہ طالبان کو پناہ گاہیں فراہم کرنے والے پاکستان سے بھی ٹھیک طریقے سے نہیں نمٹا گیا۔
173