98

اسلام آباد ہائیکورٹ؛ سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد(ڈیلی اردو نیوز نیٹ ورک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا،شیر افضل مروت نے کہاکہ ہماری ایک اور درخواست پر فیصلہ محفوظ ہے ، ہماری استدعا ہے کہ محفوظ فیصلہ سنایا جائے۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی،چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل نے کہاکہ کسی بھی عدالت کی سماعت کا مقام تبدیل کرنے کا طریقہ کار قانون میں واضح ہے، سماعت کا مقام تبدیل کرنے کیلئے متعلقہ عدالت کے جج کی رضا مندی ضروری ہوتی ہے،وکیل شیر افضل مروت نےکہاکہ سزا معطلی کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں نہیں رکھاجا سکتا،سماعت کا مقام تبدیل کرنے کے نوٹیفکیشن کا مقصد چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک جیل میں رکھنا تھا،ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا نوٹیفکیشن کس قانون کے تحت جاری کیاگیا،آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت سویلین کا ٹرائل سپیشل کورٹ میں ہوتا ہے۔

وکیل نے سماعت کا مقام تبدیل کرنے اور جج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعاکردی،شیر افضل مروت کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایف آئی اے کے دلائل شروع ہو گئے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ اٹک جیل میں سماعت ایک بار کیلئے تھی، ان کی درخواست غیرموثر ہوچکی ہے،شیر افضل مروت نے کہاکہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ کل بھی سماعت اٹک جیل میں ہو گی، چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ جیل ٹرائل معمول کی بات ہے لیکن اس کیلئے طریقہ کار ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ سائفر کیس میں عدالت کی مقام تبدیلی صرف ایک بار کیلئے تھی، 30اگست کو سائفر کیس کی سماعت کیلئے عدالت اٹک جیل منتقل کی گئی تھی،نوٹیفکیشن وزارت قانون نے جاری کیا اور یہ اسی کا ہی اختیار تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا،شیر افضل مروت نے کہاکہ ہماری ایک اور درخواست پر فیصلہ محفوظ ہے ، ہماری استدعا ہے کہ محفوظ فیصلہ سنایا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں